|
Post by Admin on Nov 13, 2013 18:06:17 GMT 5
راستوں کی مرضی ہے
بے زمین لوگوں کو بے قرار آنکھوں کو بدنصیب قدموں کو جس طرف بھی لے جائیں راستوں کی مرضی ہے
بےنشان جزیروں پر بدگمان شہروں میں بے زبان مسافر کو جس طرف بھی بھٹکا دیں راستوں کی مرضی ہے
روک لیں یا بڑھنے دیں تھام لیں یا گرنے دیں وصل کی لکیروں کو توڑ دیں یا ملنے دیں راستوں کی مرضی ہے
اجنبی کوئی لا کر ہمسفر بنا ڈالیں ساتھ چلنے والوں کی راکھ بھی اڑا ڈالیں یا مسافتیں ساری خاک میں ملا ڈالیں راستوں کی مرضی ہے
|
|